یہ ان دنوں ہیں کہاں رابطے بہم اس کے
یہ ان دنوں ہیں کہاں رابطے بہم اس کے
بلند کیسی فضاؤں میں ہیں علم اس کے
یہ فصل کیسی ہواؤں نے منتشر کر دی
کہ بال بکھرے ہیں اور سانس بے ردھم اس کے
اترنے ہی نہ دیا ہم کو پار دریا نے
کہ ہم سمجھ ہی نہیں پائے پیچ و خم اس کے
چمک رہا ہے انہی جگنوؤں سے ویرانہ
کہ میرے دشت میں ہیں جا بجا قدم اس کے
ہمیشہ ہم کو ملے یہ چراغ جلتے ہوئے
ہمیشہ ہم کو ملے آنچلوں میں نم اس کے
ازل سے ہم اسی تقسیم پر بہت خوش ہیں
ازل سے لوح ہماری ہے اور قلم اس کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.