یہ ان دنوں جو ہم سے اتنی رکھائیاں ہیں
یہ ان دنوں جو ہم سے اتنی رکھائیاں ہیں
شاید کسی نے باتیں کچھ کچھ سجھائیاں ہیں
اے عندلیب سچ کہہ کیا فصل گل پھر آئی
فوجیں جنوں کی ہم پر کیسی چڑھائیاں ہیں
کس بے ادب نے تم سے گل بازی آج کی ہے
منہ پر تمہارے چوٹیں کیا سخت آئیاں ہیں
دیوار و در کی چھاتی سوراخ ہو گئی ہے
کیا روزنوں سے اس نے آنکھیں لڑائیاں ہیں
پیوستہ ابرو اس کی میں دیکھ کر یہ سمجھا
دو شاخیں ہیں کہ جھک کر ملنے کو آئیاں ہیں
- کتاب : Noquush (Pg. B-395 E405)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.