Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ عشق کی گلیاں جن میں ہم کس کس عالم میں آئے گئے

جمیل الدین عالی

یہ عشق کی گلیاں جن میں ہم کس کس عالم میں آئے گئے

جمیل الدین عالی

MORE BYجمیل الدین عالی

    یہ عشق کی گلیاں جن میں ہم کس کس عالم میں آئے گئے

    کہتی ہیں کہ حضرت اب کیسے تم آج یہاں کیوں پائے گئے

    اک شرط ہے یاں خوشبوئے وفا یاد آئے تو کرنا یاد ذرا

    جب تم پہ بھروسا تھا گل کا کیا مہکے کیا مہکائے گئے

    ہے یہ وہی لوح باب جنوں لکھا ہے نہ پوچھو کیا اور کیوں

    تم لائے کلید جذب دروں اور سب منظر دکھلائے گئے

    اک تخت روان شعر آیا کچھ شاہ سخن نہ فرمایا

    پھر تاج ترنم پہنایا اور غزلوں میں تلوائے گئے

    اک طبع رسا سے کیا بنتا یہ ان گلیوں کا صدقہ تھا

    وہ لفظ اور وہ اسلوب ملے اور وہ معنی سجوائے گئے

    حیرت سے ٹھہر جاتی تھی یہاں یہ کہتی ہوئی ہر کاہکشاں

    جب یوں مل جانا ممکن ہے تو پھر ہم کیوں پھیلائے گئے

    دنیا کے سہی انداز بہت ان گلیوں کے بھی ہیں راز بہت

    جو ٹھہرے وہ سرافراز ہوئے جو نکلے وہ ٹھکرائے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے