یہ عشق وشق کاوش بے سود ہے اے دوست
یہ عشق وشق کاوش بے سود ہے اے دوست
ایسی ہے یہ خوشی کہ جو محدود ہے اے دوست
کرنے لگا ہے کس کی پرستش تو آج کل
کیا اب ترا نیا کوئی معبود ہے اے دوست
جو کل تلک تھا حال وہ ماضی ہے اب مرا
برسوں سے تھا جو است وہ اب بود ہے اے دوست
قیمت چکا رہا ہوں میں قسطوں میں عشق کی
یہ عاشقی ہے یا کہ کوئی سود ہے اے دوست
وہ جو ہزاروں سال رہا عاشق خدا
وہ بھی ہزاروں سال سے مردود ہے اے دوست
اک دوسرے کے گھر میں لگانے لگے ہیں آگ
ہر کوئی اس جہان میں نمرود ہے اے دوست
اپنوں میں اور غیر میں کیا فرق رہ گیا
سب کی زبان زہر سے آلود ہے اے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.