یہ اضطراب دیکھنا یہ انتشار دیکھنا
یہ اضطراب دیکھنا یہ انتشار دیکھنا
سحر نہ ہو کہیں ذرا پس غبار دیکھنا
یہ خستگی کا فیض ہے کہ جس نے آنکھ موند کر
سکھا دیا مجھے بدن کے آرپار دیکھنا
شکست کھا چکے ہیں ہم مگر عزیز فاتحو
ہمارے قد سے کم نہ ہو فراز دار دیکھنا
گزر گئی جو موج اس کی یاد ہی فضول ہے
مگر ہو اس کا مڑ کے مجھ کو بار بار دیکھنا
مرا خلوص دیکھنا کہ محو انتظار ہوں
اسے بھلا چکا ہوں کیف انتظار دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.