یہ جانی پہچانی سوچیں
کتنی ہیں زہریلی سوچیں
اپنا تو ہے رب ہی محافظ
لیکن آپ تو اپنی سوچیں
شہروں کی سڑکوں پر چل کر
بدلی ہیں گاؤں کی سوچیں
وقت کے دریا میں بہہ کر بھی
دھل نہ سکیں یاروں کی سوچیں
پچھلی کو نہ بھولیں لیکن
کیسے کٹیں گی اگلی سوچیں
اوروں سے مل جائے فرصت
ساحلؔ ہم پھر اپنی سوچیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.