یہ جانتے ہوئے کہ ندی ہے چڑھاؤ پر
یہ جانتے ہوئے کہ ندی ہے چڑھاؤ پر
ہم بھی چلے ہیں بیٹھ کے کاغذ کی ناؤ پر
جلتے ہوئے نگر کے یہی ذمہ دار ہیں
جو لوگ ہاتھ تاپ رہے ہیں الاؤ پر
الفت کے دائرے نہ بکھر جائیں ٹوٹ کر
پھینکا کرو نہ طنز کے پتھر بہاؤ پر
چھاؤں جو اپنی بانٹ چکا میں وہ پیڑ ہوں
بے سایہ ہو کے خود کو لگایا ہے داؤ پر
ہر جسم داغ داغ لباسوں کی آڑ میں
لیکن یہ اعتراض فقط میرے گھاؤ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.