یہ جب سے رات بزدل ہو گئی ہے
یہ جب سے رات بزدل ہو گئی ہے
دیے کی جنگ مشکل ہو گئی ہے
چراغوں کو ذرا سا حوصلہ دو
ہوا کچھ اور قاتل ہو گئی ہے
مجھے یوں چھوڑ کر جاتی کہاں پر
اداسی خوں میں شامل ہو گئی ہے
کہاں ممکن ہے اس کو ڈھونڈھنا اب
ندی صحرا میں داخل ہو گئی ہے
اسے لذت نہیں معلوم غم کی
اسے ہر چیز حاصل ہو گئی ہے
تمنا ناؤں بن کر بہہ رہی ہے
محبت ایک ساحل ہو گئی ہے
دکھائے ہیں تماشے زندگی نے
مگر جینے کے قابل ہو گئی ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.