Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جہان آب و گل لگتا ہے اک مایا مجھے

برقی اعظمی

یہ جہان آب و گل لگتا ہے اک مایا مجھے

برقی اعظمی

MORE BYبرقی اعظمی

    یہ جہان آب و گل لگتا ہے اک مایا مجھے

    ہر قدم پر جستجو نے جس کی بہکایا مجھے

    زندگی بھر میرے اپنوں نے دیا مجھ کو فریب

    تھے جو بیگانے انہوں نے آ کے اپنایا مجھے

    وعدۂ امروز-و فردا میں الجھ کر رہ گیا

    زندگی بھر سبز باغ اک ایسا دکھلایا مجھے

    اک معما جیسے ہو سب کے لئے میرا وجود

    ہر کسی نے اپنے اپنے ظرف تک پایا مجھے

    جس کو دیکھو گردش حالات کا ہے وہ شکار

    ہر کوئی جیسے نظر آتا ہو گھبرایا مجھے

    اہل دنیا نے دئے ہیں اس قدر مجھ کو فریب

    کرتا ہے وحشت زدہ اب اپنا ہی سایا مجھے

    اس کی زلف خم بہ خم سے اب نکلنا ہے محال

    غمزہ و ناز و ادا سے ایسا الجھایا مجھے

    اب جہاں کوئی نہیں میرے لیے راہ فرار

    میرا جذب شوق آخر کس جگہ لایا مجھے

    جاؤں تو جاؤں کہاں کوئی نہیں ہے خضر راہ

    عمر بھر جوش جنوں نے میرے تڑپایا مجھے

    اب اڑاتا ہے مری صحرا نوردی کا مذاق

    عشق کرنے کے لئے تھا جس نے اکسایا مجھے

    کر دی سب اپنی متاع زندگی جس پر نثار

    یہ جہان رنگ و بو ہرگز نہ راس آیا مجھے

    میں سمجھتا تھا جسے اپنا رفیق زندگی

    تختۂ مشق ستم اس نے ہی بنوایا مجھے

    تھا مرا جو حاشیہ بردار برقیؔ اعظمی

    اس نے ہی طوق غلامی آ کے پہنایا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے