یہ جھوٹ ہے کہ مرا کوئی مدعا ہی نہیں
یہ جھوٹ ہے کہ مرا کوئی مدعا ہی نہیں
سوال یہ ہے کہ اس نے کبھی سنا ہی نہیں
بس ایک بار وہ بچ کر گزر گیا مجھ سے
پھر اس کا نام کبھی عمر بھر لیا ہی نہیں
کیا تھا وار مگر مسکرا کے دشمن نے
عجیب بات ہے یہ ہاتھ پھر اٹھا ہی نہیں
نہ جانے کس لئے خاموش ہو گیا سن کر
کہ اس کے پاس مرے درد کی دوا ہی نہیں
مجھے یقین تھا دو لفظ تو لکھے گا وہ
جواب اس نے مرے خط کا پر دیا ہی نہیں
تمام چاہتیں یک طرفہ رہ گئیں سیفیؔ
تمہارے پیار کا جادو مگر چلا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.