یہ جینا اس قدر آزار ہوگا کیا پتہ تھا
یہ جینا اس قدر آزار ہوگا کیا پتہ تھا
کہ مرنا بھی مرا دشوار ہوگا کیا پتہ تھا
جسے چھو کر حقیقت کی تہیں کھلنے لگیں تھیں
کہانی کا کوئی کردار ہوگا کیا پتہ تھا
مرا ہر ایک رستہ چاند تک جاتا ہے لیکن
ترا گھر چاند کے بھی پار ہوگا کیا پتہ تھا
شکستہ تن گریباں چاک اور پاؤں میں چھالے
پھر اس پر راستا پر خار ہوگا کیا پتہ تھا
مری قاتل نگاہ یار ہوگی کیا خبر تھی
مرا مقتل دیار یار ہوگا کیا پتہ تھا
کہانی میں نیا موضوع نئے کردار تھے پر
وہی انجام پھر اس بار ہوگا کیا پتہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.