Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو احباب ہیں میرے سبھی کترانے لگتے ہیں

یٰسین براری

یہ جو احباب ہیں میرے سبھی کترانے لگتے ہیں

یٰسین براری

MORE BYیٰسین براری

    یہ جو احباب ہیں میرے سبھی کترانے لگتے ہیں

    نہ جانے اس غریبی سے یہ کیوں گھبرانے لگتے ہیں

    جو سچ کہتا ہوں میں تو کیوں برا لگتا ہے لوگوں کو

    ہر اک جانب سے جو پتھر مرے گھر آنے لگتے ہیں

    جو قاتل ہیں وہ پھرتے ہیں شریفوں کی طرح لیکن

    ستم کیوں بے گناہوں پر ستمگر ڈھانے لگتے ہیں

    امیر شہر جب دیکھو پڑا ہے عیش و عشرت میں

    غریبی کے مگر دن کب اسے یاد آنے لگتے ہیں

    گزاری ساتھ میں جن کے خوشی کی ہر گھڑی میں نے

    نہ جانے کیوں مرے محبوب اب شرمانے لگتے ہیں

    برائی اس قدر دنیا میں بڑھتی جائے ہے یاسینؔ

    جدھر دیکھو ادھر میخانے ہی میخانے لگتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے