یہ جو باہر خدا سے ڈر رہے ہیں
یہ جو باہر خدا سے ڈر رہے ہیں
بہت کچھ دل کے اندر کر رہے ہیں
ابھی دیکھا ہے کچھ ٹی وی میں شاید
مرے بچے مجھی سے ڈر رہے ہیں
ارادہ ہے مرا گھر بیچنے کا
پڑوسی خوب خاطر کر رہے ہیں
یہاں پر کوئی دریا دل نہیں ہے
سب اپنے گھر کا پانی بھر رہے ہیں
تری خوشبو سے جو واقف نہیں ہیں
وہ پھولوں سے گزارہ کر رہے ہیں
نکل آئے تو پھر رونے نہ دیں گے
ہم اپنے آنسوؤں سے ڈر رہے ہیں
ٹہلتے پھر رہے ہیں سارے گھر میں
تری خالی جگہ کو بھر رہے ہیں
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 33)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.