Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو باہر خدا سے ڈر رہے ہیں

فہمی بدایونی

یہ جو باہر خدا سے ڈر رہے ہیں

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    یہ جو باہر خدا سے ڈر رہے ہیں

    بہت کچھ دل کے اندر کر رہے ہیں

    ابھی دیکھا ہے کچھ ٹی وی میں شاید

    مرے بچے مجھی سے ڈر رہے ہیں

    ارادہ ہے مرا گھر بیچنے کا

    پڑوسی خوب خاطر کر رہے ہیں

    یہاں پر کوئی دریا دل نہیں ہے

    سب اپنے گھر کا پانی بھر رہے ہیں

    تری خوشبو سے جو واقف نہیں ہیں

    وہ پھولوں سے گزارہ کر رہے ہیں

    نکل آئے تو پھر رونے نہ دیں گے

    ہم اپنے آنسوؤں سے ڈر رہے ہیں

    ٹہلتے پھر رہے ہیں سارے گھر میں

    تری خالی جگہ کو بھر رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 33)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے