Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو بپھرے ہوئے دھارے لیے پھرتا ہوں میں

زکریا شاذ

یہ جو بپھرے ہوئے دھارے لیے پھرتا ہوں میں

زکریا شاذ

MORE BYزکریا شاذ

    یہ جو بپھرے ہوئے دھارے لیے پھرتا ہوں میں

    اپنے ہم راہ کنارے لیے پھرتا ہوں میں

    تابش و تاب لیے آئے گا سورج میرا

    رات بھر سر پہ ستارے لیے پھرتا ہوں میں

    برگ آوارہ صفت ساتھ مجھے بھی لے چل

    تیرے انداز تو سارے لیے پھرتا ہوں میں

    یہ الگ بات چرا لیتا ہے نظریں اپنی

    اس کی آنکھوں میں نظارے لیے پھرتا ہوں میں

    کہر میں ڈوبی یہ سرما کی سویر اے دنیا

    تم سمجھتی ہو تمہارے لیے پھرتا ہوں میں

    جانے کیا بات ہے پورے ہی نہیں ہوتے ہیں

    جانے کیا دل میں خسارے لیے پھرتا ہوں میں

    پھول ہونٹوں پہ ہنسی کے ہیں مہکتے ہوئے شاذؔ

    اور سانسوں میں شرارے لیے پھرتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : khamoshi ki khidkii se (Pg. 143)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے