یہ جو ہم سب کی زندگانی ہے
یہ جو ہم سب کی زندگانی ہے
ان کہی سی کوئی کہانی ہے
جس نے غم سے کیا ہے سمجھوتہ
اس کے چہرے پہ شادمانی ہے
اتنا مغرور کیوں ہے طاقت پر
چار دن کی تری جوانی ہے
چاند تاروں سے جا کے کہہ دینا
یہ زمیں بھی تو آسمانی ہے
درد و غم سے ابھی ہے غافل سی
یہ جو لڑکی بہت دوانی ہے
سن کے وہ بھی ازلؔ یہ کہتے ہیں
تیری غزلوں میں کیا روانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.