یہ جو اک دائرہ بنایا ہے
یہ جو اک دائرہ بنایا ہے
آگہی کا سرا بنایا ہے
کس نے تنہائیوں کو قید کیا
کس نے یہ آئنہ بنایا ہے
میں نے لکھا ہے بادشاہ کو خط
اور اس میں دیا بنایا ہے
تم سے کس نے کہا تھا بحث کرو
تم نے خود مسئلہ بنایا ہے
جانے کس خوف کے سبب اس نے
ہم سفر راستہ بنایا ہے
اس نے آج اپنے اور میرے لئے
ایک کپ چائے کا بنایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.