یہ جو اک لہر میں آنکھوں نے اچھالا پانی
یہ جو اک لہر میں آنکھوں نے اچھالا پانی
ایسا لگتا ہے بہت دل نے سنبھالا پانی
ہم کو اس منزل مشکل سے گزرنے کے لئے
چاہئیں پھول تمنائیں اجالا پانی
ایک پانی کو نظر کچھ بھی نہیں آتا ہے
ایک ہوتا ہے میاں دیکھنے والا پانی
چاندنی رات میں اس جھیل کنارے کوئی پل
تم نے دیکھا ہی نہیں دیکھنے والا پانی
ہم کو اس کار گہہ ہست میں جینے کے لئے
اور کیا چاہئے بس ایک نوالا پانی
یاد کرتے ہیں تجھے اشک بہا لیتے ہیں
ہم نے اے جان تری یاد میں ڈھالا پانی
اب نہ آنکھیں ہیں نہ دل ہے نہ تری یادیں ہیں
ایسے کرتا ہے ہر اک شے تہ و بالا پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.