یہ جو عشق مسند کے لوگ ہیں انہیں رمز سارے سکھا پیا
یہ جو عشق مسند کے لوگ ہیں انہیں رمز سارے سکھا پیا
یہ جنون عشق کی داستاں انہیں حرف حرف سنا پیا
مرے چارہ گر میں ہوں در بدر میں تو تھک گئی ہے عجب سفر
مری بے نشاں سی ہیں منزلیں مجھے راستہ بھی دکھا پیا
نہ حدود میں نہ قیود میں مرا دل ترے ہی وجود میں
یہ سجود کا حسیں پیرہن مری روح پر تو سجا پیا
میں تو آس تھی میں تو پیاس تھی کسی پھول کی میں بھی باس تھی
مری پتیاں گریں جا بجا انہیں شاخ پر تو سجا پیا
میں فقیر ہوں میں حقیر ہوں کسی خواب کی نہ اسیر ہوں
میں عزیز ہوں تو تجھے ہی بس سو عزیز تر ہی بنا پیا
میں فلک سے آئی خطا مری اسے ڈھونڈنا ہے وفا مری
یہ جفا کی جو ہیں حقیقتیں مری آنکھ کو وہ دکھا پیا
مرے آسماں مرے سائباں تو ہی رازداں تو ہی مہرباں
جہاں لا مکاں کے ہیں سلسلے وہیں میرا گھر بھی بنا پیا
یہ جو آرزوؤں کا دیس ہے یہ جو خاک خاک سا بھیس ہے
جو ازل ابد کا یہ بھید ہے اسے بھید ہی میں بتا پیا
یہ قدم قدم پہ بشارتیں یہ نظر نظر میں زیارتیں
یہ بصارتیں یہ بجھارتیں مرے شہر دل کو دکھا پیا
یہ جو میرے من میں ہے روشنی یہی زندگی یہی بندگی
مری فکر میں ترے ذکر میں جو چراغ ہیں وہ جلا پیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.