Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو کام رہ گئے ہیں انہیں رکھ کے جا رہی ہوں

نجمہ شاہین کھوسہ

یہ جو کام رہ گئے ہیں انہیں رکھ کے جا رہی ہوں

نجمہ شاہین کھوسہ

MORE BYنجمہ شاہین کھوسہ

    یہ جو کام رہ گئے ہیں انہیں رکھ کے جا رہی ہوں

    مری زندگی میں تجھ سے بہت تھک کے جا رہی ہوں

    یہی درد کے بسیرے یہی ہجر کے اندھیرے

    یہ جو سسکیاں ہیں ساری میں تھپک کے جا رہی ہوں

    فقط ایک سانس مہلت مگر امتحان اتنے

    یہ جو تلخیاں تھیں تیری انہیں چکھ کے جا رہی ہوں

    مری پیاس کا مقدر تو یہ تشنگی ہی ٹھہری

    غم عشق کی تھی چھاگل میں چھلک کے جا رہی ہوں

    جہاں اس نے مڑ کے دیکھا وہیں زندگی رکی تھی

    یہ جو حیرتیں ہیں دل کی میں جھٹک کے جا رہی ہوں

    تری خوشبوؤں سے مہکیں مرے خواب کے جزیرے

    یہی آرزو تھی لیکن میں تھپک کے جا رہی ہوں

    ترے لمس سے شناسا نہیں انگلیاں یہ میری

    ترے ہجر کی زمیں پر میں سسک کے جا رہی ہوں

    مری زندگی تو کہہ دے کبھی جا کے چارہ گر سے

    کہ یہ خواب کا ہے مدفن میں بلک کے جا رہی ہوں

    کسی آگ میں جلی تو کسی شام میں ڈھلی میں

    نہیں روح تو بدن میں سو ٹھٹھک کے جا رہی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے