Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو میرے اندر پھیلی خاموشی ہے

راشد انصر

یہ جو میرے اندر پھیلی خاموشی ہے

راشد انصر

MORE BYراشد انصر

    یہ جو میرے اندر پھیلی خاموشی ہے

    تم کیا جانو کتنی گہری خاموشی ہے

    اس کی اپنی ہی اک چھوٹی سی دنیا ہے

    اک گڑیا ہے ایک سہیلی خاموشی ہے

    تیرا سایہ تیرے ساتھ سفر کرتا ہے

    میرے ساتھ مسلسل چلتی خاموشی ہے

    فرقت کا دکھ بس وہ سمجھے جس پر بیتے

    میں ہوں سونا گھر ہے گہری خاموشی ہے

    شب کے پچھلے لمحوں میں اکثر دیکھا ہے

    تنہائی سے مل کر روتی خاموشی ہے

    یہ موسم یہ منظر روٹھے روٹھے سے ہیں

    جیسے سرد رویے ویسی خاموشی ہے

    لگتا ہے کہ تم نے بھی کچھ دیکھ لیا ہے

    ہر لمحے جو تم پر طاری خاموشی ہے

    مجھ کو انصرؔ روز پریشاں کر دیتی ہے

    تیرے ہونٹوں پر جو رہتی خاموشی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے