یہ جو مجھ پر نکھار ہے سائیں
یہ جو مجھ پر نکھار ہے سائیں
آپ ہی کی بہار ہے سائیں
آپ چاہیں تو جان بھی لے لیں
آپ کو اختیار ہے سائیں
تم ملاتے ہو بچھڑے لوگوں کو
ایک میرا بھی یار ہے سائیں
کسی کھونٹی سے باندھ دیجے اسے
دل بڑا بے مہار ہے سائیں
عشق میں لغزشوں پہ کیجے معاف
سائیں یہ پہلی بار ہے سائیں
کل ملا کر ہے جو بھی کچھ میرا
آپ سے مستعار ہے سائیں
ایک کشتی بنا ہی دیجے مجھے
کوئی دریا کے پار ہے سائیں
روز آنسو کما کے لاتا ہوں
غم مرا روزگار ہے سائیں
وسعت رزق کی دعا دیجے
درد کا کاروبار ہے سائیں
خار زاروں سے ہو کے آیا ہوں
پیرہن تار تار ہے سائیں
کبھی آ کر تو دیکھیے کہ یہ دل
کیسا اجڑا دیار ہے سائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.