یہ جو پودے ہیں جنوں کے یہ جواں بھی ہوں گے
یہ جو پودے ہیں جنوں کے یہ جواں بھی ہوں گے
رشک صحرا ہی نہیں رشک خزاں بھی ہوں گے
اتنا نزدیک سے مت دیکھ مری آنکھوں کو
ان میں کچھ پچھلی محبت کے نشاں بھی ہوں گے
پیاس ہی پیاس ہے بینائی کے کشکولوں میں
اشک آنکھوں سے بچیں گے تو رواں بھی ہوں گے
اس کی خوشبو ہی نہیں آتی مری سانسوں سے
غور سے دیکھیے ہونٹوں کے نشاں بھی ہوں گے
یہ جو لپٹیں ابھی اٹھی ہیں مری شہرت کی
ان میں کچھ لوگ ابھی جل کے دھواں بھی ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.