یہ جو شکوہ ہے زمانے سے بجا ہے تو سہی
یہ جو شکوہ ہے زمانے سے بجا ہے تو سہی
لیکن اے دل کوئی اپنی بھی خطا ہے تو سہی
خوگر شیوۂ تسلیم و رضا ہو جانا
یہ بھی منجملۂ آداب وفا ہے تو سہی
کاش اس آغاز کا انجام بھی اے دل ہو بخیر
اس کے لہجے میں تلطف کی ادا ہے تو سہی
اس لیے چپ ہوں کہ بات اور نہ بڑھ جائے کہیں
ورنہ سچ یہ ہے کہ کچھ تم سے گلہ ہے تو سہی
اور اب درد محبت کی دوا کیا ہوگی
بے خبر درد یہ آپ اپنی دوا ہے تو سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.