Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو صراحی جام گھڑے ہیں جناب من

اکرام عارفی

یہ جو صراحی جام گھڑے ہیں جناب من

اکرام عارفی

MORE BYاکرام عارفی

    یہ جو صراحی جام گھڑے ہیں جناب من

    خالی کسی سبب سے پڑے ہیں جناب من

    وعدوں کے جس مقام پہ چھوڑا تھا آپ نے

    ہم آج تک وہیں پہ کھڑے ہیں جناب من

    دولت نہیں تو کیا ہے مری شاعری تو ہے

    ہر ہر غزل میں موتی جڑے ہیں جناب من

    یہ جو مچی ہے بانس کے جنگل میں کھلبلی

    ہم جوگیوں کو سانپ لڑے ہیں جناب من

    گنوا رہے تھے عیب مرے تھوڑی دیر قبل

    اب شرم سے زمیں میں گڑے ہیں جناب من

    کج بحثیے بھی فہم و فراست میں کم نہیں

    شاعر بھی آپ جیسے بڑے ہیں جناب من

    راہ جنوں میں ساتھ مقدر ہی دے تو دے

    یہ مرحلے ہنوز کڑے ہیں جناب من

    ایسا نہیں کہ پھول درختوں ہی سے گرے

    کچھ شاخ چشم سے بھی جھڑے ہیں جناب من

    یا تو مشاعرے کو اٹھاتا ہے یہ فقیر

    یا وہ کہ جن کے بال بڑے ہیں جناب من

    اکرام جھولتے ہیں محبت کے پیڑ سے

    کچھ دن سے شاخ دل پہ اڑے ہیں جناب من

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے