یہ جو سورج ہے یہ جب شام کو ڈھل جاتا ہے
یہ جو سورج ہے یہ جب شام کو ڈھل جاتا ہے
جو چمکتا ہوا منظر ہے بدل جاتا ہے
کوئی غم خانۂ دنیا میں ٹھہرتا ہی نہیں
آج جو پاؤں یہاں دھرتا ہے کل جاتا ہے
بجھنے لگتی ہے دمکتے ہوئے مہتاب کی لو
جب چراغ رخ روشن ترا جل جاتا ہے
یوں تو سب چلتے ہیں منزل کی طرف ساتھ مگر
جو ٹھہرتا نہیں وہ آگے نکل جاتا ہے
عشق جیسا کوئی رشتہ نہیں تجھ سے لیکن
تو جو آ جاتا ہے دل میرا بہل جاتا ہے
روز تلوار لٹکتی ہے مری گردن پر
روز خطرہ مرے مر جانے کا ٹل جاتا ہے
سب ہیں ظالم کی کمانوں کے نشانے پہ مگر
ہے جو شائستۂ ناوک وہ سنبھل جاتا ہے
شعر میں شور نہ مصرعے میں تلاطم ہے انیسؔ
کچھ تو کر ورنہ یہ اسلوب غزل جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.