یہ جنون عشق کام آ ہی گیا
یہ جنون عشق کام آ ہی گیا
ان کے دیوانوں میں نام آ ہی گیا
آرزوئے پائمالی مژدہ باد
وہ بت محشر خرام آ ہی گیا
المدد شوق شہادت پھر کوئی
لے کے تیغ بے نیام آ ہی گیا
گو تہی تھا میں اسی پر شاد ہوں
مجھ تک آخر دور جام آ ہی گیا
لو اٹھے پردے حریم ناز کے
لو وہ حکم قتل عام آ ہی گیا
اٹھ گئی آخر نگاہ شرمگیں
جذب دل اک روز کام آ ہی گیا
چشم قاتل نے اشارہ کر دیا
حسرتوں کا اختتام آ ہی گیا
انتہائے رنج میں تیرا خیال
بن کے راحت کا پیام آ ہی گیا
ہو گئی مقبول رندوں کی دعا
دیکھ لو گردش میں جام آ ہی گیا
آرزؤں پر لگا دی بندشیں
ہم کو دل کا انتظام آ ہی گیا
بن گیا نامیؔ غبار راہ دوست
کچھ دل مرحوم کام آ ہی گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.