یہ جنوں مجھ پہ لگاتار نہیں رہتا ہے
یہ جنوں مجھ پہ لگاتار نہیں رہتا ہے
ہجر اب تیرا اثر دار نہیں رہتا ہے
وقت کیسا بھی ہو تم ساتھ نبھانا سیکھو
پیڑ ہر سال ثمر دار نہیں رہتا ہے
جو بھی آ جاتا ہے دہلیز پہ تیری ساقی
پھر وہ دنیا سے خبردار نہیں رہتا ہے
عشق میں ہو کے میاں عقل کی باتیں کرنا
کوئی اتنا بھی سمجھ دار نہیں رہتا ہے
ایک ہی شخص سے دو بار اگر ہو جائے
پھر محبت میں وہ معیار نہیں رہتا ہے
زندگی جو بھی تری دھن پہ نہیں ناچتا ہے
وہ اداکار سمجھ دار نہیں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.