یہ کاروبار فراغت تمام کرنے کو
میں صبح گھر سے نکلتا ہوں شام کرنے کو
میں اس کی آنکھ میں واپس وہ خواب چھوڑ آیا
جو اس نے بھیجا تھا نیندیں حرام کرنے کو
یہ اور بات کہ مجھ کو نہ تو سمجھ پایا
تڑپ رہا ہے زمانہ امام کرنے کو
جہاں میں کوئی میسر نہیں تو کیا غم ہے
سکوت لالہ و گل ہے کلام کرنے کو
کلی کو پھول بنا کر گزر گئی ہے بہار
ٹھہر گیا ہے یہ نم احترام کرنے کو
ابھی تو شاخ کے اندر نہاں ہے انگڑائی
مچل اٹھا ہے یہ گلشن سلام کرنے کو
غزال بھول گئے اپنی چوکڑی طاہرؔ
یہ کون دشت میں اترا خرام کرنے کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.