یہ کب کہا ہے ہم نے سجدہ نہیں کریں گے
یہ کب کہا ہے ہم نے سجدہ نہیں کریں گے
تم جس کا چاہتے ہو اس کا نہیں کریں گے
تم چاہتے اگر ہو ہم ضد نہیں کریں تو
تم بھی کرو یہ وعدہ نخرا نہیں کریں گے
اک دوستی میں ہم نے دل اور جاں لٹا دی
سوچو کہ عشق میں ہم کیا کیا نہیں کریں گے
تم مانو یا نہ مانو سب سے نیا ہے دھوکا
ان کا یہ تم سے کہنا دھوکا نہیں کریں گے
پیسہ دکھا کے اس نے بولا کرو غلامی
غیرت دکھا کے ہم نے بولا نہیں کریں گے
لب کو ملا کے لب سے کرنی ہیں دل کی باتیں
ناراض ہو گئیں کیا اچھا نہیں کریں گے
دل چاہتا ہے تم پر کر لیں یقین لیکن
وہ جتنا چاہتا ہے اتنا نہیں کریں گے
مشکل بہت ہے شیکھرؔ پھر سے نہ دل لگائیں
کوشش بھلے ہی کر لیں وعدہ نہیں کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.