Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کب سے دفتر عشاق میں ہے نام مرا

منشی بنواری لال شعلہ

یہ کب سے دفتر عشاق میں ہے نام مرا

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    یہ کب سے دفتر عشاق میں ہے نام مرا

    لکھا تھا کلک ازل نے تجھے سلام مرا

    زباں پہ رشک سے کب آ سکے گا نام مرا

    کہیں گے حضرت موسیٰ بھلا سلام مرا

    یہاں ہے نیم نگہ کا بھی شکریہ لب پر

    نمک حرام نہیں زخم ناتمام مرا

    خیال روئے منور ہے مطلع خورشید

    فلک سے کرتا ہے باتیں چراغ شام مرا

    عتاب باعث ناکامیٔ تمنا تھا

    نگاہ لطف مگر کر رہی ہے کام مرا

    الٰہی ہو مری ہستی کا عشق سے آغاز

    قدوم ختم رسل پر ہو اختتام مرا

    خدا کے واسطے اٹھو کہاں تلک غفلت

    مسیح کرتے ہیں کچھ اور اہتمام مرا

    مئے الست سے لبریز ساغر دل ہے

    گھٹے بڑھے نہ سرور علی الدوام مرا

    فلک سمجھتا ہے کچھ کھیل نالۂ دل کا

    لگے نہ آگ تو شعلہؔ نہیں ہے نام مرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے