Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کہہ دو تو دنیا والے نیلے پیلے ہوتے ہیں

منزل لوہا ٹھیری

یہ کہہ دو تو دنیا والے نیلے پیلے ہوتے ہیں

منزل لوہا ٹھیری

MORE BYمنزل لوہا ٹھیری

    یہ کہہ دو تو دنیا والے نیلے پیلے ہوتے ہیں

    اس دنیا کے سانپ سپنولے سب زہریلے ہوتے ہیں

    اے میرے محبوب بتا یہ حسن کی رنگت کتنے دن

    پت جھڑ میں گرنے سے پہلے پتے پیلے ہوتے ہیں

    خود ہی رکھ دیتے ہیں بندے سر جن کی تلواروں پر

    جانے یہ کیا بات ہے ان کے نین ہٹیلے ہوتے ہیں

    تشنہ یا سیراب ہو رندو میخانے کی خیر مناؤ

    اشکوں سے یا مے سے اپنے ہونٹ تو گیلے ہوتے ہیں

    ناز کا ان کے جو عالم ہے کون سنے اور کون کہے

    اک پل درشن دینے کو بھی لاکھوں حیلے ہوتے ہیں

    دل لے کر جو غم دیتے ہیں الفت کے دیوانوں کو

    پہلے پہلے یہ ظالم کتنے شرمیلے ہوتے ہیں

    میت انہیں کے ہوتے ہیں سب جیت انہیں کی ہوتی ہے

    اس دنیا میں جن لوگوں کے پاس وسیلے ہوتے ہیں

    نفرت کی خو ہو یا جن سے نخوت کی سی بو آئے

    کڑوی ہوتی ہیں باتیں وہ بول کسیلے ہوتے ہیں

    منزلؔ کس کے پیار کی سردی گرمی مجھ پر گزری ہے

    راتیں آگ لگاتی ہیں اور دن برفیلے ہوتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے