Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کہہ کے آگ وہ دل میں لگائے جاتے ہیں

پرنم الہ آبادی

یہ کہہ کے آگ وہ دل میں لگائے جاتے ہیں

پرنم الہ آبادی

MORE BYپرنم الہ آبادی

    یہ کہہ کے آگ وہ دل میں لگائے جاتے ہیں

    چراغ خود نہیں جلتے جلائے جاتے ہیں

    اب اس سے بڑھ کے ستم دوستوں پہ کیا ہوگا

    وہ دشمنوں کو گلے سے لگائے جاتے ہیں

    غریبی جرم ہے ایسا کہ دیکھ کر مجھ کو

    نگاہیں پھیر کے اپنے پرائے جاتے ہیں

    کشش چراغ کی یہ بات کر گئی روشن

    پتنگے خود نہیں آتے بلائے جاتے ہیں

    تجلیوں کے حجابات ہیں خیال رہے

    یہ پردے دست نظر سے اٹھائے جاتے ہیں

    ہمیں ملی ہے جگہ جب سے آپ کے دل میں

    جہاں ہیں آپ وہاں ہم بھی پائے جاتے ہیں

    نہ پوچھ حال شب غم نہ پوچھ اے پرنمؔ

    بہائے جاتے ہیں آنسو بہائے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے