یہ کہا اس نے مرے شوق کے افسانے پر
یہ کہا اس نے مرے شوق کے افسانے پر
بے ادب شمع کہیں گرتی ہے پروانے پر
آن دلواتے ہو رکھ رکھ کے جو پروانے پر
چوٹ آئے نہ کہیں ضبط کے پیمانے پر
ان سے کہہ دے کوئی وہ آ کے تماشا دیکھیں
پھول برساتے ہیں لوگ آپ کے دیوانے پر
مڑ کے رحمت کی طرف کی جو نظر مستوں نے
آ گیا ابر سیہ جھوم کے مے خانے پر
یاد ٹوٹا ہوا دل آ گیا پہروں روئے
پڑ گئی آنکھ جو ٹوٹے ہوئے پیمانے پر
کھنچ گئی صبح قیامت کی مجسم تصویر
آ گیا ڈھل کے دوپٹا جو کبھی شانے پر
یاد آیا کوئی ناکام تمنا مضطرؔ
رو دئے آج وہ کیوں قیس کے افسانے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.