یہ کہاں اجنبی صورتوں کی بھیڑ کے درمیاں آ گیا ہوں
یہ کہاں اجنبی صورتوں کی بھیڑ کے درمیاں آ گیا ہوں
اس نگر میں سبھی بے زباں ہیں کس سے پوچھوں کہاں آ گیا ہوں
زندگی کا ہی رونا وہاں تھا زندگی کا ہی ماتم یہاں ہے
کس لئے میں چلا تھا وہاں سے کس لئے میں یہاں آ گیا ہوں
زندگی ایک اندھا سفر ہے جس کی کوئی بھی منزل نہیں ہے
آرزوؤں کے دھوکے میں آ کر میں کہاں سے کہاں آ گیا ہوں
ڈھونڈھنے تو تجھے ہی چلا تھا جانے کس دھن میں چلتا رہا میں
راہ میں تھا مگر پار کر کے میں ترا آستاں آ گیا ہوں
جب تلک خود رہا میں وہاں تو ایک تنکا نہ ہلنے دیا پر
آج میں ہاتھ میں آندھیوں کے سونپ کر آشیاں آ گیا ہوں
بول ہے کون سا وہ جہنم بول تیری وہ جنت کہاں ہے
فیصلہ کر مرا چھوڑ کر میں آج سارا جہاں آ گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.