یہ کہاں کی الفت ہے دور دور رہتے ہو
یہ کہاں کی الفت ہے دور دور رہتے ہو
میرے تو نہ بن پائے مجھ کو اپنا کہتے ہو
مل کے بانٹ لیں گے ہم رنج اور خوشی اپنی
درد پھر جو ہوتا ہے کیوں اکیلا سہتے ہو
میرا کچھ کہا تیرے دل کو لگ گیا شاید
بات بھی نہیں کرتے کھوئے کھوئے رہتے ہو
مجھ سے جو شکایت ہے مجھ سے ہی کہو مل کے
غیر سے ہی ملتے ہو غیر سے ہی کہتے ہو
ٹھیس جب بھی لگتی ہے میرا دل دھڑکتا ہے
تم جدا نہ ہو جاؤ چشم تر میں رہتے ہو
کس طرح ملوں تم سے ایک جا نہیں رکتے
آندھیوں سے چلتے ہو مثل دریا بہتے ہو
اس نے یہ کہا ساگرؔ سن کے میری غزلوں کو
کر دیا ہے دل دادہ شعر ایسے کہتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.