Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کہاں کی الفت ہے دور دور رہتے ہو

ساگر اکبر آبادی

یہ کہاں کی الفت ہے دور دور رہتے ہو

ساگر اکبر آبادی

MORE BYساگر اکبر آبادی

    یہ کہاں کی الفت ہے دور دور رہتے ہو

    میرے تو نہ بن پائے مجھ کو اپنا کہتے ہو

    مل کے بانٹ لیں گے ہم رنج اور خوشی اپنی

    درد پھر جو ہوتا ہے کیوں اکیلا سہتے ہو

    میرا کچھ کہا تیرے دل کو لگ گیا شاید

    بات بھی نہیں کرتے کھوئے کھوئے رہتے ہو

    مجھ سے جو شکایت ہے مجھ سے ہی کہو مل کے

    غیر سے ہی ملتے ہو غیر سے ہی کہتے ہو

    ٹھیس جب بھی لگتی ہے میرا دل دھڑکتا ہے

    تم جدا نہ ہو جاؤ چشم تر میں رہتے ہو

    کس طرح ملوں تم سے ایک جا نہیں رکتے

    آندھیوں سے چلتے ہو مثل دریا بہتے ہو

    اس نے یہ کہا ساگرؔ سن کے میری غزلوں کو

    کر دیا ہے دل دادہ شعر ایسے کہتے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے