یہ کہو یہ نہ کہو ایسے کہو ایسے نہیں
یہ کہو یہ نہ کہو ایسے کہو ایسے نہیں
سن اے نقاد تری گود کے ہم پالے نہیں
ہم چھڑے چھانٹ یک و تنہا ادب کا میداں
کوئی ہم زلف نہیں اور سسر سالے نہیں
مومن و کافر و مشرک نہ تو مرتد ملحد
اپنے ڈانڈے تو کسی سے بھی کہیں ملتے نہیں
روکھی پھیکی سی کبھی چٹنی کہیں سادی سی دال
اپنی غزلوں کے مقدر میں سری پائے نہیں
بڑی نا سمجھی ہے ہر شے کا سمجھ لینا بھی
ذہن افکار سے عاری ہے اگر جالے نہیں
تف ہے ان آنکھوں پہ جو خود میں الجھ کر رہ جائیں
وہ نگہ کیا جو یہاں تاکے وہاں جھانکے نہیں
بے نیازانہ جیے جاتے ہیں اپنی دھن میں
بانکپن کھو نہ کہیں جائے نہیں ہائے نہیں
- کتاب : Par Khule Toe (Pg. 17)
- Author : Shamim Abbas
- مطبع : Qalam Publications (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.