یہ کیف حسن اس پہ یہ مستی شباب کی
یہ کیف حسن اس پہ یہ مستی شباب کی
یہ آپ ہیں کہ موج ہے کوئی شراب کی
سونی ہے بزم عالم امکاں ترے بغیر
ظلمت ہے روشنی بھی شب ماہتاب کی
کیوں میری لغزشوں پہ زمانہ ہے طعنہ زن
سب لغزشیں معاف ہیں عہد شباب کی
ذوق سلیم چاہئے شاعر کے واسطے
حاجت ہے مے کشی کی نہ فن پر کتاب کی
وہ سرد سرد آہیں وہ اختر شماریاں
دلچسپیاں تھیں یہ مرے عہد شباب کی
جذبات حسن و عشق سے لبریز یہ غزل
تصویر ہے کسی دل خانہ خراب کی
کیف آفریں ہے میرا غم عشق اے بہارؔ
لذت نہ مجھ سے پوچھ تو ایسے عذاب کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.