یہ کیسا کام اے دست مسیح کر ڈالا
یہ کیسا کام اے دست مسیح کر ڈالا
جو دل کا زخم تھا وہ ہی صحیح کر ڈالا
شب سیاہ کا چہرہ اداس دیکھا تو
نکل کے چاند نے اس کو ملیح کر ڈالا
ذرا سا جھانک کے تاریکیوں سے سورج نے
ملیح چہرۂ شب کو صبیح کر ڈالا
میں کیسے عقل کا پیکر سمجھ لوں انساں کو
خود اپنی زیست کو جس نے قبیح کر ڈالا
کل اس نے چھیڑ کے محفل میں تذکرہ میرا
ہر ایک عیب و ہنر کو صریح کر ڈالا
تمہاری داستاں الجھی ہوئی تھی وہموں میں
دعائیں دو ہمیں ہم نے فصیح کر ڈالا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.