Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسا شہر ہے میں کس عجائب گھر میں رہتا ہوں

خورشید اکبر

یہ کیسا شہر ہے میں کس عجائب گھر میں رہتا ہوں

خورشید اکبر

MORE BYخورشید اکبر

    یہ کیسا شہر ہے میں کس عجائب گھر میں رہتا ہوں

    میں کس کی آنکھ کا پانی ہوں کس پتھر میں رہتا ہوں

    وہ خوشبو اس تعلق سے بہت بے چین سی ہوگی

    میں کانٹا تھا مگر اک پھول کے بستر میں رہتا ہوں

    اسے اک دن یہی خانہ بدوشی خود بتائے گی

    میں اپنے گھر میں رہتا ہوں کہ اس کے گھر میں رہتا ہوں

    اگر مہلت ملے تو قاتلان شہر سے پوچھوں

    میں کس کی جان ہوں کیوں سینۂ خنجر میں رہتا ہوں

    مجھے یہ بے پناہی کب ترا رستہ دکھائے گی

    تری آواز ہوں اور گنبد بے در میں رہتا ہوں

    یہ سب خوش پوش چہرے ہو چکے ہیں منکشف مجھ پر

    میں ان کے درمیاں کیوں جامۂ محشر میں رہتا ہوں

    خودی کیا چیز ہے خورشید اکبرؔ اور خدا کیا ہے

    کہوں میں کس زباں سے دست آہن گر میں رہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے