Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسا شہر کا منظر دکھائی دیتا ہے

رضوان گنوری

یہ کیسا شہر کا منظر دکھائی دیتا ہے

رضوان گنوری

MORE BYرضوان گنوری

    یہ کیسا شہر کا منظر دکھائی دیتا ہے

    ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے

    یہ کس گناہ کی پاداش پا رہے ہیں ہم

    جو گردشوں میں مقدر دکھائی دیتا ہے

    کسی نے پیار سے کر لی ہے گفتگو شاید

    جو اس کا چہرہ منور دکھائی دیتا ہے

    کبھی شراب کو بھی جو حرام کہتا تھا

    اب اس کے ہاتھ میں ساغر دکھائی دیتا ہے

    وفا کا عہد نبھانے کی کیا قسم کھائی

    وہ چہرہ آج گل تر دکھائی دیتا ہے

    ڈبا سکا نہ مرے آج یہ سفینے کو

    تو بے قرار سمندر دکھائی دیتا ہے

    اداسیوں کو یہاں کون رکھ گیا رضوانؔ

    فسردہ اب جو ہر اک گھر دکھائی دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے