Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسا تغافل ہے بتا کیوں نہیں دیتے

صہیب فاروقی

یہ کیسا تغافل ہے بتا کیوں نہیں دیتے

صہیب فاروقی

MORE BYصہیب فاروقی

    یہ کیسا تغافل ہے بتا کیوں نہیں دیتے

    ہونٹوں پہ لگا قفل ہٹا کیوں نہیں دیتے

    جو مجھ سے عداوت ہے سزا کیوں نہیں دیتے

    اک ضرب مرے دل پہ لگا کیوں نہیں دیتے

    دشمن ہوں تو نظروں سے گرا کیوں نہیں دیتے

    مجرم کو سلیقے سے سزا کیوں نہیں دیتے

    کس واسطے رکھتے ہو اسے دل سے لگائے

    چپ چاپ میرا خط یہ جلا کیوں نہیں دیتے

    مانا کہ یہاں جرم ہے اظہار محبت

    خاموش نگاہوں سے صدا کیوں نہیں دیتے

    اس درد مسلسل سے بچا لو مجھے للہ

    جب زخم دیا ہے تو دوا کیوں نہیں دیتے

    نفرت تمہیں اتنی ہی اجالوں سے اگر ہے

    سورج کو بھی پھونکوں سے بجھا کیوں نہیں دیتے

    شعلوں کی لپٹ آ گئی کیا آپ کے گھر تک

    اب کیا ہوا شعلوں کو ہوا کیوں نہیں دیتے

    اب اتنی خموشی بھی صہیبؔ اچھی نہیں ہے

    احباب کو آئینہ دکھا کیوں نہیں دیتے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے