یہ کیسے ہوگا کہ چپ رہیں گے
یہ کیسے ہوگا کہ چپ رہیں گے
جو جی میں آیا وہی کہیں گے
ابھی اندھیرا جو چھا گیا ہے
چراغ یادوں کے جل اٹھیں گے
ابھی تو جی لیں جو زندگی ہے
جو موت آئی تو مر بھی لیں گے
ہم اپنے شانوں پہ گھر لیے ہیں
جہاں پہ جی ہو وہاں رکیں گے
سفر میں تنہا ہی چل رہے ہیں
یہ سچ ہے لیکن نہیں کہیں گے
یہ محفلیں تو سجیں گی یوں بھی
ہم اپنے حجرے میں بیٹھ لیں گے
کٹھن ہے کندنؔ کو توڑ دینا
وہ ہنس بھی لیں گے وہ غم سہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.