Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسے لوگ ہیں جو راہ میں ناچار بیٹھے ہیں

الحاج الحافظ

یہ کیسے لوگ ہیں جو راہ میں ناچار بیٹھے ہیں

الحاج الحافظ

MORE BYالحاج الحافظ

    یہ کیسے لوگ ہیں جو راہ میں ناچار بیٹھے ہیں

    بڑے ناداں مسافر ہیں کہ ہمت ہار بیٹھے ہیں

    اگر پہلو سے وہ اٹھے تو دل اپنا نہ کیوں بیٹھے

    غرض مرنے کو ہر صورت سے ہم تیار بیٹھے ہیں

    زمانے نے نہ دی فرصت جو ہم خدمت بجا لاتے

    کسی نے کب ہمیں دیکھا کہ ہم بیکار بیٹھے ہیں

    کسے فرصت خبر لے درد مندوں کی شب غم میں

    ہزاروں بار اٹھے ہیں ہزاروں بار بیٹھے ہیں

    کبھی اٹھے تو گرم جستجوئے دوست میں اٹھے

    کبھی بیٹھے تو محو آرزوئے یار بیٹھے ہیں

    جنون عشق میں صحرا نوردی چاک دامانی

    یہی سب کر کے گویا تھک گئے بیکار بیٹھے ہیں

    نہ راہوں سے شناسائی نہ رہبر سے تعارف ہے

    ہزاروں جستجوئیں کر کے ہمت ہار بیٹھے ہیں

    عجب یہ رنگ محفل ہے کہیں تو کیا کہیں ہمدم

    بہر صورت ہم اس کی بزم میں بیزار بیٹھے ہیں

    کبھی دیوانؔ سے دیکھا نہیں خالی ہو مے خانہ

    جہاں بھی دیکھیے جا کر وہیں سرکار بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے