Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسے ظلم و ستم اور اذیتیں کیسی

شاداب انجم

یہ کیسے ظلم و ستم اور اذیتیں کیسی

شاداب انجم

MORE BYشاداب انجم

    یہ کیسے ظلم و ستم اور اذیتیں کیسی

    پڑی ہیں میرے ہی پیچھے مصیبتیں کیسی

    ہوں گھر میں چین سے بھوکے ہیں میرے ہمسائے

    کسی کے کام نہ آئے تو دولتیں کیسی

    ہماری سڑکوں پہ بہتی ہیں دودھ کی نہریں

    ہمیں پتہ ہے کہ ہوتی ہیں جنتیں کیسی

    جو بھوک سے ہیں پریشاں وہ کب سمجھتے ہیں

    کہ کیا ہے ذائقہ ہوتی ہیں لذتیں کیسی

    بھرا ہو پیٹ تو آتا ہے لطف سجدوں میں

    وگرنہ کیسی نمازیں عبادتیں کیسی

    نہ کوئی فاتحہ خواں ہے نہ کوئی دست دعا

    یہ چار سو نظر آتی ہیں تربتیں کیسی

    نہ جانے کون سا چھڑکا ہے آب گلچیں نے

    گلوں پہ چھائی ہیں انجمؔ یہ دہشتیں کیسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے