یہ کیسی بے قراری ہو رہی ہے
یہ کیسی بے قراری ہو رہی ہے
طبیعت آج بھاری ہو رہی ہے
وفاؤں کے پرندے اڑ چلے ہیں
دلوں میں برف باری ہو رہی ہے
مری معصوم بستی جل نہ جائے
ہوا شعلے میں یاری ہو رہی ہے
یہ نسل و ذات کی فرقہ پرستی
عجب تقسیم کاری ہو رہی ہے
مخالف گھات میں ہے سرحدوں پر
وطن میں فوجداری ہو رہی ہے
شرافتؔ زندگی عنواں تھا جس کا
کہانی ختم ساری ہو رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.