یہ کیسی محبت تھی کہ غم تک نہیں پہنچے
یہ کیسی محبت تھی کہ غم تک نہیں پہنچے
کچھ تو تھی کمی آخری دم تک نہیں پہنچے
یا اپنی دعا ہی نہیں پہنچی ترے در تک
یا ہم ہی خدا تیرے کرم تک نہیں پہنچے
محرومیٔ الفت کہ یہ حد ہے کہ خدایا
دیدار تو پھر خیر ستم تک نہیں پہنچے
سننا ہے سناؤں میں محبت کے نتائج
وہ وہ رہے میں میں رہا ہم تک نہیں پہنچے
یہ کس کا لہو چیخ رہا جنگ کی خاطر
یہ کون ہیں جو اب بھی قلم تک نہیں پہنچے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.