یہ کیسی تیرگی سی آ گئی ہے چاند تاروں میں
یہ کیسی تیرگی سی آ گئی ہے چاند تاروں میں
زمیں زادے تماشا دیکھنے آئے قطاروں میں
مرے گاؤں کے کچے راستے میں دھول اڑتی ہے
تمہارے شہر کے بچے پلے ہیں سبزہ زاروں میں
جٹائیں آنکھ پہ ڈالے کوئی برگد یہ کہتا تھا
مری شاخوں کے غنچے اب کھلیں گے کن بہاروں میں
ہمارے شہر میں کچھ نوجواں ایسے بھی رہتے ہیں
امیر شہر سے بچ کے جو سو جاتے ہیں غاروں میں
تمہارے عشق پیشہ لال آنکھیں زرد رو لے کر
دھمالیں ڈالنے آئے شکستہ در مزاروں میں
یہ کہہ کے چل پڑی لیلیٰ پیادہ پا ہی منزل کو
کہ ڈولی بن گئی ہے مسئلہ سنگیں کہاروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.