Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کمرہ اور یہ گرد و غبار اس کا ہے

یاسمین حبیب

یہ کمرہ اور یہ گرد و غبار اس کا ہے

یاسمین حبیب

MORE BYیاسمین حبیب

    یہ کمرہ اور یہ گرد و غبار اس کا ہے

    وہ جس نے آنا نہیں انتظار اس کا ہے

    رکی ہوں زخم کے رقبے میں اپنی مرضی سے

    یہ جانتی ہوں کہ قرب و جوار اس کا ہے

    کسی خسارے کے سودے میں ہاتھ آیا تھا

    سو ایک قیمتی شے میں شمار اس کا ہے

    فقط فراق تو اتنا نشہ نہیں رکھتا

    میں لڑکھڑائی ہوں جس سے خمار اس کا ہے

    خرید سکتی تھی سو میں خرید لائی ہوں

    وہ میرے پاس ہے چاہے ہزار اس کا ہے

    دریدہ جاں ہوں دریدہ لباسیاں بھی ہیں

    مگر یہ کم تو نہیں تار تار اس کا ہے

    میں سینت سینت کے کتنا سمیٹ کر رکھوں

    کہ کائنات بھرا انتشار اس کا ہے

    نہ جانے بولتی رہتی ہوں نیند میں کیا کیا

    جو نام سنتی ہوں میں بار بار اس کا ہے

    میں گھر سے جاؤں تو تالا لگا کے جاتی ہوں

    کچھ اس کی شہرتیں کچھ اعتبار اس کا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے