یہ کرتب کر دکھانا چاہتا ہوں
تجھے میں بھول جانا چاہتا ہوں
بھٹک جاتا ہوں اکثر میں انہیں سے
نقوش پا مٹانا چاہتا ہوں
تجھے حاصل ہو خوشیوں کا تبسم
میں تجھ سے ہار جانا چاہتا ہوں
میں باہر ہوں تعلق سے دلوں کے
یقیں خود کو دلانا چاہتا ہوں
سنا ہے زہر میں لذت بہت ہے
کسی دن آزمانا چاہتا ہوں
اسے اک روز خود دیکھوں گا پہلے
تماشہ جو دکھانا چاہتا ہوں
مرا اپنا تو کچھ ہے ہی نہیں جب
تو پھر میں کیا گنوانا چاہتا ہوں
بہت دن سے ہی یہ ویراں پڑی ہے
حویلی دل کی ڈھانا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.