یہ کون داستان کو دہرا رہا ہے آج
یہ کون داستان کو دہرا رہا ہے آج
جس کو بھلا دیا وہی تڑپا رہا ہے آج
وہ ہوں گے بہرہ ور جنہیں قربت ہوئی نصیب
میرا تو اعتبار اٹھا جا رہا ہے آج
میرا ہی تھا قصور کہ دل اس کو دے دیا
اس کا غرور مجھ پہ ستم ڈھا رہا ہے آج
موسم بہار کا ہے خزاں کا خبر نہیں
ہر سمت مجھ کو صحرا نظر آ رہا ہے آج
اب تک میں اس کے پیار کی تابانیوں میں تھی
ہر اک نقاب رخ سے اٹھا جا رہا ہے آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.